Urdu News

نیپال نے رام اور جانکی کی مورتیوں کے لیے 2 شالیگرام پتھر ایودھیا روانہ کیا

کٹھمانڈو؍ نئی دلی۔ 30؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)

نیپال نے دو شالیگرام  پتھر بھارت کے ایودھیا میں رام اور جانکی کی مورتیوں کی تعمیر کے لیے روانہ کیے ہیں جو زیر تعمیر رام مندر کے مرکزی مندر کے احاطے میں رکھے جانے کی توقع ہے۔ یہ خصوصی پتھر صرف کالی گنڈکی ندی کے کنارے پر پائے جاتے ہیں جو میگدی اور مستنگ ضلع سے بہتی ہے۔

شالیگرام پہلے ہی جنک پورتو کے راستے ایودھیا کے راستے پر ہیں۔  ان خصوصی پتھروں کی  آمد پر، رام جنم بھومی تیرتھ کھیترا کی طرف سے بھگوان رام اور سیتا کی مورتیاں بنائی جائیں گی۔ نیپالی کانگریس کے رہنما اور سابق نائب وزیر اعظم بملیندر ندھی، جن کا تعلق سیتا کی جائے پیدائش جنک پور سے ہے، جانکی مندر کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں جو دریائے کالی گنڈکی سے دو پتھر بھیج رہا ہے جہاں شالیگرام وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

کہدریائے کالی گنڈکی میں پائے جانے والے پتھر دنیا بھر میں مشہور اور بہت قیمتی ہیں

انہوں نے بتایا کہدریائے کالی گنڈکی میں پائے جانے والے پتھر دنیا بھر میں مشہور اور بہت قیمتی ہیں۔ یہ بات بڑے پیمانے پر تسلیم کی جاتی ہے کہ یہ پتھر بھگوان وشنو کی علامت ہیں۔ بھگوان رام بھگوان وشنو کا اوتار ہے، اسی لیے دریائے کالی گنڈکی سے پتھر، اگر دستیاب ہو تو  رام جنم بھومی مندر کے لیے ایودھیا میں رام للا کی مورتی بنانا بہت اچھا ہوگا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے جانکی مندر کے اپنے ساتھی رام تپیشور داس- مہانتھا (پجاری) کے ساتھ ایودھیا کا دورہ کیا۔ ہم نے ٹرسٹ حکام اور ایودھیا کے دیگر سنتوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ نیپال کی دریائے کالی گنڈکی سے پتھروں کی دستیابی پر،  ان کے لیے اچھا ہو گا کہ وہ رام للا کی مورتی  اسی پتھر سےبنائیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے دو پتھروں کو حتمی شکل دی ہے جن میں سے ایک کا وزن 18 ٹن اور دوسرا 16 ٹن ہے اور اسے تکنیکی اور سائنسی طور پر مورتی بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔

دونوں شیلوں کے یکم فروری کو ایودھیا پہنچنے کا امکان ہے:ندھی

ندھی نے کہا کہ دونوں شیلوں کے یکم فروری کو ایودھیا پہنچنے کا امکان ہے۔ پتھروں کے قافلے بہار کے مدھوبنی کے پپراون گرجاستھان سے ہوتے ہوئے سفر کریں گے، جو مذہبی اہمیت رکھتا ہے، اور یکم فروری کو ایودھیا پہنچنے سے پہلے دو مقامات، مظفر پور اور گورکھپور میں رات کے ٹھہرے گا۔

  نیپالی رہنما نے کہا کہ جانکی مندر بعد میں رام مندر ٹرسٹ کی وضاحت کے مطابق ایودھیا میں رام مندر کے لیے کمان بھیجے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا اور جنک پور تاریخی اہمیت کے حامل مقامات ہیں اور رام اور سیتا کی مورتیاں بنانے کے لیے نیپالی پتھروں کا استعمال اور نیپال سے آنے والا کمان دونوں ممالک کے درمیان گہرے مذہبی اور ثقافتی رشتوں کی عکاسی کرے گا۔

شیر بہادر دیوبا حکومت نے پتھروں کو ایودھیا کے حوالے کرنے کا اختیار دیا تھا۔  روایت ہے کہ سیتا، جسے جانکی بھی کہا جاتا ہے، نیپال کے بادشاہ جنک کی بیٹی تھی۔ ہر سال جنکپور نہ صرف بھگوان رام کی پیدائش بلکہ رام اور سیتا کی شادی کی سالگرہ بھی مناتی ہے۔

Recommended