نئی دہلی: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے ہندوستانی زبانوں کے مرکز میں ماریشس کی اردو اسپیکنگ یونین کے جنرل سکریٹری محمد علی توفیق کو استقبالیہ پیش کیا گیا۔ سابق چیئر پرسن، ممتاز نقاد و دانشور پروفیسر انور پاشا نے معزز مہمان کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ماریشس میں بہت بڑی آبادی اردو بولنے والوں کی ہے جو نہ صرف اس زبان کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہے، بلکہ وہ اس زبان میں تعلیم بھی حاصل کر رہی ہے۔ وہاں کی تہذیب و ثقافت میں ہندوستانیت رچی ہوئی ہے۔ پروفیسر انور پاشا نے اپنے وہ تجربات بھی پیش کئے جو انھوں نے دوران سفر حاصل کیا تھا۔ محمد علی صاحب وہاں فروغ اردو کے لیے قائم ادارے اردو اسپیکنگ یونین کے جنرل سکریٹری ہیں اور سماجی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہتے ہیں۔
ماریشس کے مہمان جناب محمد علی توفیق کے اظہار خیال سے پہلے پروفیسر ادے ناتھ ساہو، ڈاکٹر راجیش پاسوان اور پروفیسر دوندر چوبے نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروفیسر انور پاشا اور سنٹر کے چیئر پرسن پروفیسر اوم پرکاش سنگھ نے گلدستہ پیش کر مہمان کا استقبال کیا۔ ماس میڈیا کے استاد ڈاکٹر شفیع ایوب نے نظامت کے فرائض ادا کئے۔ محمد علی توفیق نے اپنے عزم کا اظہار کیا کہ ان کے ذہن میں اردو کے تعلق سے کئی منصوبے ہیں جنھیں وہ عملی جامہ پہنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
پروفیسر دیو شنکر نوین نے اظہار تشکر کا فریضہ بھی انجام دیا اور تفصیل سے اردو ہندی، مادری زبان اور ہندوستان و ماریشس کے رشتوں پر بات کی۔ پروفیسر انور پاشا خود ماریشس کا تعلیمی دورہ کر چکے ہیں، وہاں اردو، ہندی اور بھوجپوری کے لئے جو بہتر ماحول ہے اس کا مشاہدہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پروفیسر انور پاشا نے کئی اہم مشورے بھی دئے۔ پروفیسر پاشا نے دونوں ملکوں کے درمیان جو تہذیبی رشتہ ہے اسے مزید سے مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
ماریشس کے مہمان جناب محمد علی توفیق نے اپنے تاثرات میں جے این یو اور پروفیسر انور پاشا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یونین کی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا اور کہا کہ یہ گزشتہ بیس سال سے قائم ہے، جس کے تحت مختلف علمی و ثقافتی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں، ماضی میں جے این یو سے بہت سے اساتذہ ماریشس تشریف لائے متعدد پروگرام ہوئے ہیں جن میں ہم نے حصہ لیا ہے۔ ہم لوگ وہاں کے اسکولوں اور مدرسوں کے نصاب میں اردو کی شمولیت پر کام کر رہے ہیں۔ یونین کے ذریعے مختلف تقافتی سرگرمیوں جیسے ڈراما اور مشاعرہ وغیرہ کا بھی اہتمام کیا جاتاہے۔
انھوں نے کہا کہ ماریشس میں فروغ اردو کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ہمیں توقع ہے کہ جے این یو اور جے این یو کے اساتذہ اس سلسلے میں اپنے تجربات اور وسائل کے ذریعے ہمارا تعاون کریں گے۔ پروفیسر انور پاشا اور سینٹر آف انڈین لینگویجز کے موجودہ چیئر پرسن پروفیسر اوم پرکاش سنگھ نے انھیں یقین دلایا کہ جے این یو اپنے اختیارات کے دائرے میں رہتے ہوئے ماریشس میں فروغ اردو کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے لئے تیار ہے۔
اس موقعے پر ہندی کے ممتاز ادیب و نقاد پروفیسر دیوندر چوبے نے بھی اظہار خیال کیا اور ماریشس میں اردو زبان کی ترویج و ترقی کے امکانات کی نشان دہی کی۔اس استقبالیہ تقریب میں جے این یو کے طلبہ و ریسرچ اسکالرس کی بڑی تعدد نے شرکت کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…