Urdu News

قومی اردو کونسل کے ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل کے ہاتھوں ’شہیدشیخ بھکاری انصاری ‘کا اجرا

نئی دہلی

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے صدر دفتر میں ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل کے ہاتھوں آئی پی ایس سابق ڈی جی پی چھتیس گڑھ ایم ڈبلیو انصاری ( محمد وزیر انصاری) کی مرتب کردہ کتاب ’ ثانئی ٹیپو سلطان شہید شیخ بخاری عرف شیخ بھکاری انصاری اور آزادی کی پہلی لڑائی 1857کااجرا عمل میں آیا۔

اس موقعے پر شیخ عقیل احمد نے کہا ایم ڈبلیو انصاری نے ایک ایسی تاریخ ہند کی عبقری شخصیت پر کام کیا ہے جس کی بہادری،انداز جنگ وحرب اور عسکری منصوبہ بندی سے غاصب فرنگی کانپتے تھے۔

شیخ بھکاری باغیوں میں سب سے زیادہ مشہور اور خطر ناک انقلابی ہیں

اس کابہتر اندازہ انگریزوں کی اُس فوجی عدالت کے اس تبصرہ سے ہوتا ہے جو 7جنوری 1858کو شیخ بخاری اور ان کے ساتھیوں کو سزائے موت سناتے وقت کیا تھا: انگریز تسلیم کرتے تھے کہ ’’شیخ بھکاری باغیوں میں سب سے زیادہ مشہور اور خطر ناک انقلابی ہیں‘‘۔رسم اجرا کے تقریب میں اردو زبان کی ترویج وترقی اوراردو کے رسم الخط کے فروغ پر بھی گفتگو ایم ڈبلیو انصاری نے کی۔

اردو زبان میں اس کتاب کا شائع کیاجانا ان کے فروغ اردو کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے

یہ کتاب اس سے پہلے دیوناگری رسم الخط میں بھی شائع ہو کر مقبول عام ہوچکی ہے،لیکن اردو زبان میں اس کتاب کا شائع کیاجانا ان کے فروغ اردو کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔

آزادی کے بے مثل ہیرو کی شخصیت پر مبنی کتاب سے متاثر ہوئے پروفیسر شیخ عقیل نے کہا کہ اس طرح کے گمنام اور نظر انداز ،فراموش کردہ مجاہدین وشہدائے آزادی کے کارناموں کو مزید منظر عام پر لایا جائے،تاکہ موجودہ آنے والی نسلوں کو معلوم ہوسکے کہ ہمارے اسلاف نے کیسے کیسے عظیم کارنامے انجام دیئے اور کیسی کیسی بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں،اور ہندوستان آزاد ہوا۔شیخ عقیل نے مزید کہا باشندگان ہند نے بلا تفریق مذہب وملت ،رنگ ونسل ذات وبرادری اور علاقہ وخطہ جنگ آزادی میں حصہ لیا۔

اگر ہم یہ کہیں تو غلط نہ ہوگا کہ نعمت آزادی ملک کے تمام تر باشندوں کی اجتماعی جد وجہد کاثمرہ ہے۔ اس موقعے پرمولانا محمد ہارون صدر جمیعۃ العلماء ہند بھوپالی نے ایم ڈبلیو انصاری کی فروغ اردو کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے اردو کے ارتقاء کی سمت بڑھتے قدموں کو لائق تحسین قرار دیا۔

اس مبارک موقعے پر مرتب کے علاوہ سماجی خدمات گار سفر انٹرنیشنل کے چیئر مین بد رالدجیٰ صدیقی نجمی،معروف ادیب وصحافی حبیب سیفیؔ، ہفت روزہ صدائے انصاری کے ایڈیٹر انصاری اطہر حسین ،مولانا محمد ہارون صدر جمیعۃ العلماء ہند بھوپال صوبہ مدھیہ پردیش بھی شریک رہے ۔

Recommended