نئی دہلی ۔21؍ دسمبر(انڈیا نیریٹو)
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو پارلیمنٹ میں کہا کہ منشیات کی لعنت ایک سنگین مسئلہ ہے جو نسلوں کو تباہ کر رہی ہے اور منشیات سے حاصل ہونے والے منافع کو دہشت گردی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ لوک سبھا میں قاعدہ 193 کے تحت “ملک میں منشیات کے استعمال کا مسئلہ اور حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات پر بحث کا جواب دے رہے تھے۔” انہوں نے کہا کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) پورے ملک میں تحقیقات کر سکتا ہے۔ “اگر بین ریاستی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہو تو این سی بی ہر ریاست کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ یہاں تک کہ این آئی اے بھی ریاستوں کی مدد کر سکتی ہے اگر ملک سے باہر تحقیقات کی ضرورت ہو۔
متاثرین کو ان کی بحالی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا چاہیے
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان کے تئیں حساس ہونا چاہیے اور متاثرین کو ان کی بحالی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا چاہیے۔ لیکن منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جانا چاہئے۔ شاہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ منشیات کی لعنت کے خلاف ہم آہنگی سے کام کریں۔ ہمیں سرحدوں، بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے ذریعے منشیات کے داخلے کو روکنے کی ضرورت ہے۔ محکمہ ریونیو، این سی بی اور انسداد منشیات ایجنسیوں کو اس لعنت کے خلاف ایک ہی صفحے پر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا ہماری حکومت کی منشیات کے معاملے میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔ وہ ممالک جو ہمارے ملک میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ اسی کے لیے منشیات سے منافع۔ اس گندے پیسے کی موجودگی بھی آہستہ آہستہ ہماری معیشت کو کھوکھلی کر رہی ہے۔” انہوں نے کہا، “ہم نے ریاستوں میں منشیات کے نیٹ ورک کا نقشہ بنایا ہے۔ مجرم چاہے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، اگلے دو سالوں میں ایسی صورت حال ہو گی کہ وہ سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔