Urdu News

گلوبل ساؤتھ کی آواز بننا ہندوستان کا فرض ہے:ایس جے شنکر

وزیر خارجہ ایس جے شنکر

احمد آباد۔7؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا  ہے کہ یہ ہندوستان کا فرض ہے کہ وہ عالمی جنوبی یا ترقی پذیر دنیا کی آواز بن جائے، جسے اس وقت کئی چیلنجوں کا سامنا ہے اور وہ نئی دہلی کی طرف بڑی امیدوں کے ساتھ دیکھ رہا ہے۔اس سے پہلے دن میں، ان کی وزارت نے اعلان کیا کہ ہندوستان 12 اور 13 جنوری کو عالمی جنوبی ممالک کو اکٹھا کرنے اور مختلف عالمی چیلنجوں سے متعلق اپنے مشترکہ خدشات، مفادات اور نقطہ نظر کو بانٹنے کے لیے ایک ورچوئل سمٹ کی میزبانی کرے گا۔

آج ترقی پذیر ممالک تیل، خوراک اور کھاد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پریشان ہیں

عالمی جنوبی سے مراد ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکہ کے ترقی پذیر ممالک ہیں۔آج ترقی پذیر ممالک تیل، خوراک اور کھاد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پریشان ہیں، وہ بڑھتے ہوئے قرضوں اور بگڑتے ہوئے معاشی حالات سے بھی پریشان ہیں۔ اس لیے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم ایسے ممالک کی آواز بنیں، جو کہ سفارتی لحاظ سے  دنیا بھر میں ترقی پذیر ہیں۔

  جے شنکر نے ہندوستان کی  صدارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا جو اس نے پچھلے مہینے جی 20 کے شروع میں سنبھالی تھی۔وہ بی اے پی ایس سوامی نارائن فرقہ کے پرمکھ سوامی مہاراج صد سالہ تقریبات کے ایک حصے کے طور پر احمد آباد کے مضافات میں 600 ایکڑ اراضی پر بنائے گئے پرمکھ سوامی مہاراج نگر میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

ترقی پذیر ممالک کو دنیا کی پانچویں بڑی معیشت سے بہت زیادہ امیدیں ہیں :مرکزی وزیر

مرکزی وزیر نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو دنیا کی پانچویں بڑی معیشت سے بہت زیادہ امیدیں ہیں۔آنے والے دنوں میں، ہم تقریباً 100 ایسی قوموں کے ساتھ ورچوئل میٹنگز کریں گے۔ ترقی پذیر دنیا کے ساتھ یہ بات چیت ہمیں جی 20 کے سامنے اپنے خدشات کو پیش کرنے میں مدد کرے گی۔ ان قوموں کو ہندوستان سے بہت امیدیں ہیں، جیسا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ اگر کوئی ایک ملک ہے جو جی 20 کے سامنے اپنا کیس مضبوطی سے پیش کر سکتا ہے، وہ بھارت ہے۔جی 20 یا گروپ آف 20 دنیا کی بڑی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کا ایک بین الحکومتی فورم ہے۔

اس میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ، امریکہ، اور یورپی یونین شامل ہیں۔

جناب جے شنکر نے نشاندہی کی کہ دنیا کو اس وقت تین بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے، یعنی تنازعات،کووڈ۔19، اور آب و ہوا، اور اس کا حل امن، ترقی اور خوشحالی میں مضمر ہے۔

گجرات سے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اگرچہ بہت سے ممالک نے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین تیار کیں، لیکن بہت کم لوگوں نے انہیں دوسری قوموں کو دینے کا سوچا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کی گئی ‘ ویکسین میتری’ پہل میں ہندوستان نے تقریباً 100 ممالک کو ویکسین اور 150 ممالک کو دوائیں فراہم کیں۔

Recommended