گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے درمیان حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ ضرورت پڑنے پر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی تاکہ گھریلو رسد میں اضافہ کیا جاسکے۔ تاجروں کو گندم کے ذخیرے کا انکشاف کرنے اور گھریلو دستیابی کو بڑھانے کے لیے اسٹاک کی حد مقرر کرنے جیسے اقدام پر حکومت غور کرسکتی ہے۔ تاکہ ملک میں گندم کی مناسب سپلائی برقرار رہے۔
خوراک کے سکریٹری سدھانشو پانڈے نے پیر کو رولر فلور ملرز فیڈریشن آف انڈیا کی 82ویں سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں گندم کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہمارے پاس گھریلو ضروریات کے لیے گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ حکومت کے پاس سرکاری فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے گوداموں میں 24 ملین ٹن گندم موجود ہے۔ سیکرٹری خوراک نے کہا کہ گندم کی قیمتیں ’سٹے بازی‘ کی وجہ سے بڑھی ہیں۔
سدھانشو پانڈے نے کہا کہ 2021-22 (جولائی-جون) کے ربیع سیزن میں گیہوں کی پیداوار کا تخمینہ لگ بھگ 105 ملین ٹن ہے، جبکہ تجارت کا تخمینہ صرف 95-98 ملین ٹن ہے۔ سیکرٹری خوراک نے بتایا کہ رواں مالی سال میں اب تک 45 لاکھ ٹن گندم برآمد کی جا چکی ہے۔ اس میں سے 13 مئی کو گندم کی برآمد پر پابندی سے قبل 21 لاکھ ٹن برآمد کیا گیا تھا۔ گزشتہ مالی سال میں بھارت نے 72 لاکھ ٹن گندم برآمد کی تھی۔