گجرات انتخابات پر کہا – بی جے پی کے حق میں یک طرفہ ماحول
جے پور،2 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت پر بڑا حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جن میں خود کچھ کرنے کی ہمت نہیں وہ نام بدلنے کی سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گہلوت حکومت بی جے پی حکومت کی اسکیموں کا نام بدلنے کا کام کر رہی ہے۔
جلد کو بدل دیا کتاب تو وہی ہے۔
نڈا جے پور کے دسہرہ میدان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھاماشاہ یوجنا کا نام بدل کر جنادھر یوجنا ر کر دیا تو اسے یہی کہتے ہیں کہ جلد کو بدل دیا کتاب تو وہی ہے۔ اس میں کچھ نہیں ہوتا لیکن لیڈر کی حیثیت پتہ چل جاتا ہے کہ سوچ کتنی ہلکی ہے۔
راجستھان بدعنوانی، بے روزگاری، خواتین پر مظالم، دلت مظالم، سائبر کرائم میں پہلے نمبر پر ہے
بی جے پی صدر نے کہا کہ راجستھان بدعنوانی، بے روزگاری، خواتین پر مظالم، دلت مظالم، سائبر کرائم میں پہلے نمبر پر ہے۔ راجستھان میں بجلی سب سے مہنگی ہے۔ گہلوت حکومت یہ ریکارڈ بنا رہی ہے۔ گہلوت نے گجرات میں مگرمچھ کے آنسو بہائے اور سب سے مہنگا پٹرول-ڈیزل راجستھان میں ہے۔ فرقہ وارانہ کشیدگی میں کانگریس نے اضافہ کیا ہے۔ یہ ان کا طریقہ کار ہے۔ نڈا نے جل جیون مشن کے سلسلے میں گہلوت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی آبی توانائی کے وزیر گجیندر شیخاوت کا تعلق راجستھان سے ہے۔ آپ کو دونوں ہاتھوں سے ان کا استعمال کرنا چاہیے تھا، لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جل جیون مشن میں بھی گہلوت رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔
کانگریس نے آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کیا ہے
انہوں نے راہل گاندھی کو بھی گھیرا اور کہا کہ راہل ابھی یاترا پر ہیں۔ ان سے پوچھیں کہ کیا وہ ایک، دو، تین، چار کی گنتی بھول گئے ہیں یا یاد ہیں۔ کانگریس نے آنکھوں میں دھول جھونکنے کا کام کیا ہے۔ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے 9 ہزار کسان اپنی زمین بیچنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
نڈا نے کہا کہ یہ گجرات میں بی جے پی کے حق میں یک طرفہ ماحول ہے۔ گجرات کے عوام کا وزیر اعظم نریندر مودی پر اٹل اعتماد ہے اور گجرات میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں، جن کو بھوپیندر پٹیل نے نافذ کیا ہے، گجرات کے عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ یک طرفہ بی جے پی کو آشیرواد دیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ 1 سے 14 دسمبر تک بی جے پی ریاست میں 75 ہزار کلومیٹر لمبی جن آکروش یاترا کا انعقاد کرے گی۔ یاترا کے دوران 20 ہزار چوپال، 20 ہزار کارنر میٹنگیں ہوں گی۔ بی جے پی کا ہدف دو کروڑ لوگوں سے عوامی رابطہ کرنا ہے۔ بولیرو پک اپ گاڑیوں کو جن آکروش رتھ کی شکل دی گئی ہے۔ اس پر نریندر مودی، جے پی نڈا، وسندھرا راجے، قائد حزب اختلاف گلاب چند کٹاریا اور ریاستی صدر ستیش پونیا کی تصویروں کے ساتھ ایک بینر چسپاں کیا گیا ہے۔ جن آکروش رتھ پر مسڈ کال نمبر دکھایا گیا ہے۔ ہر رتھ پر ایک شکایت پیٹی ہوگی جس میں عوام سے موصول ہونے والی تحریری شکایات اور تجاویز کو جمع کرکے چھانٹ لیا جائے گا۔ مشترکہ مسائل کو مختلف گروپوں میں اکٹھا کیا جائے گا۔ پھر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے بی جے پی انہیں عوامی منشور میں شامل کرے گی۔