لداخ، 28 اکتوبر (ہ س)۔ مشرقی لداخ کے دو روزہ دورے پر پہنچےوزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو شیوک ندی پر بنائے گئے پل سمیت 75 ترقیاتی پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ چین اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں انفراسٹرکچر کے یہ تمام منصوبے بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے تیار کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی آر او نے انتہائی مشکل حالات میں دریائے شیوک پر پل بنا کر اس علاقے میں نئی زندگی بھر دی ہے۔
جموں پونچھ کے رکن اسمبلی جگل کشور
وزیر دفاع نے وزیر اعظم کے دفتر میں ریاستی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ادھم پور-ڈوڈہ پارلیمانی حلقہ میں بنائے گئے سات پلوں کا بھی افتتاح کیا۔ اس پروگرام میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے دہلی سے شامل ہوئے۔ جموں پونچھ کے رکن اسمبلی جگل کشور کے پارلیمانی حلقے میں ستواری-منڈوال-مکوال سڑک کا بھی افتتاح کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ بات چیت کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما نے کہا کہ بی آر او کے ان منصوبوں سے دور دراز علاقوں میں ترقی کوملے گی ۔ اس کے ساتھ ہی ان دور دراز علاقوں کی معیشت بھی بہتر ہو گی۔
منصوبوں سے عوام کو ہونے والے فوائد کے بارے میں
وزیر دفاع نے چین اور پاکستان کی سرحد پر انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے بی آر او کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ سے بات چیت میںامید ظاہر کی کہ مقامی میڈیا کے تعاون سے ان منصوبوں سے عوام کو ہونے والے فوائد کے بارے میں سب کو آگاہ کیا جائے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سرحدی علاقوں کی ترقی وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیح ہے۔ وزرائے اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ کو اپنی ریاستوں کے دور دراز علاقوں میں ترقیاتی ضروریات کے بارے میں جانکاری دینی چاہیے، جنہیں پوراکیا جائے گا۔
بی آر او کے پروجیکٹ راجستھان سے لے کر پنجاب،
وزیر دفاع نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں سڑکیں، سرنگ اور دیگر انفراسٹرکچر بنا کر بی آر او ملک کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ گزشتہ چھ سات سالوں میں بی آر او کی کامیابیاں اپنے آپ میں بے مثال ہیں۔ بی آر او کے پروجیکٹ راجستھان سے لے کر پنجاب، جموں و کشمیر، لداخ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال، سکم اور اروناچل پردیش تک پھیلے ہوئے ہیں۔آج افتتاح کئے گئے 75 بنیادی ڈھانچے کے منصوبےسے مغربی، شمال اور شمال مشرق کے دور دراز علاقوں میں فوجی اور شہری نقل و حمل کے لیے بہت بڑی سہولیات فراہم ہوگی۔
اپنے دو روزہ دورے کے دوران وزیر دفاع لداخ کے پیشگی علاقوں کا دورہ کرسیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔ وہ چین سے ملحقہ مشرقی لداخ کے پیشگی علاقوں میں فوجیوں سے ملاقات کریں گے اور موسم سرما سے نمٹنے کے لیے فوج کی موسم سرما کے انتظامی حکمت عملی کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے۔