Urdu News

آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کے مرکزی دفتر میں ذکر شہدائے کربلا کا انعقاد

آل انڈیا علما و مشائخ بورڈ کے مرکزی دفتر میں ذکر شہدائے کربلا کا انعقاد

محرم الحرام شریف کی مناسبت سے ہر سال بورڈ کے مرکزی دفتر میں ذکر شہدائے کربلاکی محفل منعقد ہوتی ہے،الحمد للہ امسال بھی بعد نماز عشا منعقد ہوئی،جس میں دہلی کی مختلف یونیورسٹیز،کالجز،اور تنظیمات وتحریکات کے ذمہ د اران وممبران،اورنوجوانان اہل سنت خصوصا بورڈ کے ممبران شریک ہوئے۔

پروگرام کاآغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ، محمد عادل غنی نے تلاوت کی جب کہ محمد شہباز عالم، مولانا غلام دستگیر جامعی نے نعت پاک کا حسین گلدستہ پیش کیا۔

ڈاکٹر نورعین علی حق نے کہا کہ تربیت ہی اخلاق کی اصل ہے،اہل بیت رسالت نے جس انداز میں اسلام کے لیے قربانی پیش کی وہ حضرت فاطمہ کی تربیت کا انداز تھااور یزیدیوں نے جس درندگی اور سفاکیت سے سرقلم کیے اوران پر گستاخی اور ظلم وبربریت کے پہاڑ توڑے وہ ان کی تربیت کا انداز تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

ڈکٹر غلام رسول دہلوی اسپیکر حقوق انسانی (اقوام متحدہ نیویارک)نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا یہ قول نقل کیا کہ”ہمارے لیے ہر یوم یوم عاشورہ اور ہر سرزمین سرزمین کربلاہے“اور کہا کہ یہی کربلا کی معنویت کہ بندہ مومن کربلا کے سانچے میں ڈھل جائے۔

 مولانا منظر محسن نعیمی نے کہا کہ یزیدیت یہ ہے کہ طاقت ہی حق ہے،اور حسینیت یہ ہے کہ حق ہی طاقت ہے،لہذا حق کی جانب لوٹ آؤ،باطل کی چمک دمک سے دھوکہ مت کھاؤ،باطل کاکوئی مستقبل نہیں اور حق ہمیشہ غالب آکر رہتاہے۔انھوں نے کہا کہ یزیدیت سراسرکرپشن ہے۔چاہے وہ اخلا قی کرپشن ہو یا معاشی کرپشن ہو یا سیاسی کرپشن ہو۔یزیدیت ان تینوں کا مجموعہ ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

پروگرام کی صدارت حضرت مولانا مقبول احمد سالک مصباحی نے فرمائی۔بورڈ کے مرکزی دفتر کے سکریٹری محمد حسین شیرانی نے مہمانان کا استقبال کیا اور شکریہ ادا کیا۔ محمد اشرف سنبھلی ٹریزرار اور ٹیم نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔نظامت کے فرائض مولانا محمد عظیم اشرف بورڈ کیمپس کوآرڈینیٹر نے انجام دیے۔

پیرزادہ سید رحمانی میاں اشرفی سجادہ نشیں خانقاہ اشرفیہ مسعودیہ بٹلہ ہاؤس نے دعا کی۔

 پروگرام میں جے این یو، جامعہ ملیہ، ڈی یو اور ہمدرد یونیورسٹی کے اساتذہ و طلبہ نے شرکت کی، خصوصی طور سے مولانا محمد عمران،مولانا محمد ظفرالدین برکاتی، ڈاکٹر محمد امتیاز رومی، محمد منور مصباحی، محمد علی، عبدالقادر، معراج الاسلام، محمد دانش،حکیم الدین، احمد صفی، مدبر، مشاہد رضا، ایوب عالم، عبد اللہ، محمد عالم، مولانا عبدالباری برکاتی، محمد ارسلان شمسی قابل ذکر ہیں۔صلاۃ وسلام اور لنگر اشرفی پر مجلس کا اختتام ہوا۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

Recommended