Urdu News

برازیل میں ہنگامہ: سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں گی

سابق صدر جائر بولسونارو

برازیلیا، 14 جنوری (انڈیا نیریٹو)

برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں ہونے والے حالیہ فسادات میں سابق صدر جائر بولسونارو کو بھی تحقیقات کا سامنا ہے۔ برازیل کی سپریم کورٹ نے موجودہ حکومت کا یہ مطالبہ مان لیا ہے۔

حال ہی میں برازیل میں ہونے والے انتخابات کے بعد جائر بولسونارو کی پارٹی کو شکست ہوئی اور انہیں صدارت چھوڑنا پڑی۔ بولسونارو کی صدارت سے دستبرداری کے بعد ان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے۔ جس کی وجہ سے برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں ہنگامہ آرائی ہوئی جس میں سابق صدر جائر بولسونارو کے حامیوں نے ملکی پارلیمنٹ میں گھس کر تباہی مچادی۔

اب برازیل کی سپریم کورٹ نے سابق صدر کو اس کیس کی تحقیقات میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ دراصل اس معاملے میں پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ جائر بولسونارو کو بھی زیر تفتیش لیا جائے، جسے سپریم کورٹ نے قبول کر لیا۔

استغاثہ نے الزام لگایا کہ سابق صدر نے 10 جنوری کو اپنے سوشل میڈیا اکاو¿نٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں ووٹوں میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا۔ پراسیکیوٹر نے عدالت میں ویڈیو کو سول نافرمانی پر اکسانے والا قرار دیا۔ یہ الزام ہے کہجائر بولسونارو نے غیر جمہوری مظاہروں کو فروغ دیا۔

قابل ذکر ہے کہ 8 جنوری کو جائر بولسونارو کے حامی برازیل کی پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور برازیل کے دارالحکومت برازیلیا میں صدارتی محل میں گھس گئے۔ جہاں مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین چاہتے تھے کہ برازیل کی فوج جائر بولسونارو کو اقتدار میں واپس لائے اور بائیں بازو کے نو منتخب صدر لولا ڈی سلوا کو معزول کرے۔

اب سپریم کورٹ سے گرین سگنل ملنے کے بعد، جائر بولسونارو کے خلاف دارالحکومت میں غیر جمہوری مظاہروں اور توڑ پھوڑ اور فسادات بھڑکانے کی تحقیقات ہو سکتی ہیں۔

Recommended