Urdu News

اقوام متحدہ کے ڈپٹی چیف نے افغانستان میں شمولیتی حکومت پر زور دیا

   کابل۔  23؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)

اقوام متحدہ  کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ محمد نے اتوار کے روز طلوع نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی فیکٹو حکام سے افغانستان میں ایک جامع حکومت کی تشکیل پر زور دیا۔محمد نے مزید کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کو خارج نہیں کیا جانا چاہیے۔

وہ معاشرے کا حصہ ہیں، اور بین الاقوامی برادری کے پاس افغانستان کے لیے ان پر غور کرنے کے لیے “اصول اور معیارات” ہیں۔ان اصولوں کی بنیاد پر، محمد نے کہا کہ بین الاقوامی برادری ڈی فیکٹو حکام کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتی ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ “افغانستان میں ایک جامع، متنوع اور نمائندہ حکومت” تشکیل دیں جس کی افغان خواتین نمائندگی کر سکیں۔

اس ہفتے کے شروع میں اقوام متحدہ کے وفد نے بھی نگراں حکام کو خبردار کیا تھا کہ خواتین کو تنہا کرنے سے افغانستان مزید تنہائی کا باعث بنے گا۔خواتین اور لڑکیوں کو تعلیمی اداروں اور کام کی جگہوں سے روکنے کے لیے ڈی فیکٹو حکام کی طرف سے جاری کردہ حالیہ پابندیاں اقوام متحدہ کے لیے انتہائی تشویشناک ہیں۔

درحقیقت، یہ پابندیاں ایک خوفناک انسانی بحران کے درمیان افغانستان کو الگ تھلگ کر رہی ہیں۔اس کے علاوہ، اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا کہ “ایک احیاء اور حقیقت پسندانہ سیاسی راستے کی ضرورت کو مسلسل اجاگر کیا گیا، اور سبھی بنیادی اصولوں پر قائم رہے، جن میں افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے تعلیم، کام اور عوامی زندگی کے حقوق شامل ہیں۔دریں اثناء امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے وفود کے جواب میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ افغانستان کے عوام پر اپنے مطالبات مسلط نہ کرے بلکہ اس سلسلے میں افغان عوام کی خواہشات پر غور کرے۔

Recommended