Urdu News

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا افغانستان پر اجلاس اختتام پذیر

اقوام متحد ہ ۔ 21؍ دسمبر۔(انڈیا نیریٹو)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج افغانستان پر ایک اجلاس منعقد کیا جس میں زیادہ تکثیری سیاست کے ذریعے آگے بڑھنے کے راستے پر زور دیا گیا، جہاں تمام افغان، خاص طور پر خواتین اور اقلیتیں اپنی نمائندگی کرتے ہوئے دیکھ سکیں۔آج کے اوائل میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے، افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کی سربراہ روزا اوتن بائیفا نے کہا کہ افغانستان کے لیے واحد جنگ ایک جامع حکومت کی تشکیل ہے جہاں ہر کوئی نمائندگی کی ، خاص طور پر خواتین اور اقلیتیں خود کو محسوس کر سکیں۔

وہ خواتین کے کام کرنے کے حق اور لڑکیوں کے اسکول جانے کے حق کو یقینی بنائیں: انتونیو گوتریس

اس کے علاوہ، ایک پریس کانفرنس کے دوران، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو افغانستان میں ڈی فیکٹو حکومت کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کے کام کرنے کے حق اور لڑکیوں کے اسکول جانے کے حق کو یقینی بنائیں۔مختلف صوبوں میں مختلف جرائم کے مرتکب کئی افغان مردوں اور عورتوں کو سرعام پھانسی، کوڑے مارنے اور سنگسار کرنے سمیت عوامی سزاؤں کی تعداد کے بعد، افغانستان کی ڈی فیکٹو حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

قدرتی انسانی حقوق کا احترام افغانستان کے عوام اور عالمی برادری کا بنیادی مطالبہ ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ناروے کے نمائندے نے کہا کہ “ناروے کی حکومت اس مشکل وقت میں افغانستان کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔سال کے آغاز میں طالبان کے ساتھ ہماری بات چیت کے دوران واضح طور پر کہا گیا تھا کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغانستان اپنے تمام لوگوں کے لیے ایک محفوظ ملک ہو۔دارالحکومت کابل میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں اور بم دھماکوں کے ساتھ، سلامتی دیگر مسائل کے علاوہ افغانستان کے عوام اور عالمی برادری کے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔

Recommended