Urdu News

امریکی وزیر خارجہ بدھ کو قزاقستان، ازبکستان ہوتے ہوئے بھارت پہنچیں گے

امریکی وزیر خارجہ بدھ کو قزاقستان، ازبکستان ہوتے ہوئے بھارت پہنچیں گے

سفر شروع کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، ایشیائی شراکت داری بڑھانے پررہے گا زور

امریکہ نے دورے سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی

واشنگٹن،28فروری ( انڈیا نیریٹو )

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن آج بھارت کے تین روزہ دورے کے لئے روانہ ہو گئے۔ وہ قازقستان، ازبکستان ہوتے ہوئے بدھ یکم مارچ کو ہندوستان پہنچیں گے۔ دورے کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے ٹویٹ کیا کہ اس دورے کے دوران ان کی توجہ ایشیائی شراکت داری کو بڑھانے پر مرکوز رہے گی۔ ان کے دورے کے آغاز سے قبل امریکہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زبردست تعریف کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے طیارے میں سوار ہونے سے قبل ایک تصویر ٹویٹ کی اور لکھا کہ وہ قازقستان، ازبکستان اور بھارت کے دورے پر جا رہے ہیں۔

بطور وزیر خارجہ ان کا قازقستان اور ازبکستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ وسط ایشیائی ممالک کے درمیان شراکت داری بڑھانے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ قازقستان اور ازبکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وہ جی-20 وزارتی اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان آئیں گے۔

ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے بھی دو طرفہ ملاقات کریں گے

ہندوستان کے تین روزہ دورے پر، بلنکن جی-20 وزرائے خارجہ سطحی میٹنگ کے ساتھ ساتھ کواڈ ممالک کی وزارتی میٹنگ میں بھی شرکت کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے بھی دو طرفہ ملاقات کریں گے۔

ادھر بلنکن کی روانگی سے قبل امریکہ نے بھارت اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زبردست تعریف کی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ہندوستان امریکہ کا عالمی اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ دونوں ممالک ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل خطے کا وژن رکھتے ہیں۔ ہندوستان کواڈ کے ساتھ ساتھ دیگر بین الاقوامی گروپوں کے لحاظ سے دو طرفہ طور پر ہمارا ایک بڑا شراکت دار ہے۔

میڈیا کے سوالات کے جواب میں نیڈ پرائس نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ دور جنگ کا دور نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ روس خاص طور پر قواعد پر مبنی آرڈر اور اصولوں کو چیلنج کر رہا ہے۔ روس بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ امریکہ ہندوستان سمیت اپنے شراکت داروں کے ساتھ ان مسائل پر بات چیت جاری رکھے گا۔

Recommended