Urdu News

نیپال میں جنگی جرائم کا معاملہ: وزیراعظم پرچنڈ اور بابورام بھٹارائی کو نوٹس جاری

وزیراعظم پرچنڈ اور بابورام بھٹارائی

 نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل ‘پرچنڈ’ اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر بابورام بھٹارائی کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں دائر درخواست پر سپریم کورٹ میں آج سماعت شروع ہوئی۔ عدالت نے وزیراعظم پرچنڈ اور بابو رام بھٹارائی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ منگل کو سپریم کورٹ کے جج سپنا مالا پردھان نے وزیراعظم پرچنڈ اور بھٹارائی سے ترجیحی بنیادوں پر اس معاملے پر تحریری جواب طلب کیا۔

اس وقت کے ماؤنواز جنگجو لینن بشٹ کی طرف سے دائر درخواست پر آج سماعت شروع ہو گئی ہے۔ درخواست اتوار کو درج کی گئی۔  لینن بِسٹ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ انہیں بطور چائلڈ ( بچہ ) سپاہی استعمال کرنا جنگی جرم ہے۔ بسٹ نے رٹ میں کہا کہ انہیں بچہ فوجی ہونے کی بنیاد پر جنگی کیمپ سے نااہل قرار دیا گیا۔

لینن بشٹ نے ماؤ نواز مسلح جدوجہد کے دوران 2002 میں 13 سال کی عمر میں فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ نیپال میں اقوام متحدہ کے مشن کی تصدیق میں 2973 افراد کو بچہ سپاہی کے طور پر درج کیا گیا۔ رٹ میں کہا گیا ہے کہ ماؤنوازوں نے بڑی تعداد میں بچہ فوجیوں کو استعمال کیا۔

نیپال میں ماؤ نواز مسلح سرگرمیاں 2006 میں ختم ہو گئیں۔ اقوام متحدہ نے بچہ فوجیوں کو اس وقت نااہل قرار دے دیا جب امن کے عمل کے دوران ماؤ نواز جنگجوؤں کو جگہ دی گئی۔

Recommended