پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے محافظین کو جانی نقصان کے خطرات رہتے ہیں۔جیسے شہباز بھٹی شہید کردیئے گئے۔سلمان تاثیر شہید کردیئے گئے۔انگریزی کے پروفیسر کے توہینِ رسالت کے مقدمے میں وکیل کو قتل کر دیا گیا تھا۔ابھی ایسا ہی خطرہ لاہور ہائی کورٹ کے وکیل شفیق بلوچ کو ہے جو ایک مظلوم عیسائی کا کیس لڑ رہے ہیں اور ان کو تحریک لبیک کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں ہیں۔
مذہبی شدت پسند تنظیموں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے باوجود، شوشل میڈیا پر ان کے خلاف کمپین چلنے کے باوجود تاحال ان کو نہ سیکورٹی مہیا کی گئی ہے اور نہ ہی بیرون ملک کے لیے سیاسی پناہ دی گئی ہے۔ فی الوقت ایڈووکیٹ شفیق بلوچ کو اسائلم کی ضرورت ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو ان کو بھی شہید کردیا جائے۔