پٹنہ، 13 جنوری (انڈیا نیریٹو)
شرد یادو کے انتقال کی خبر سے آر جے ڈی سپریمو اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو غمزدہ ہیں۔ سنگاپور میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کے بعد صحت یاب ہو رہے لالو پرساد یادو نے شرد یادو کی موت پر ویڈیو پیغام جاری کرکے غم کا اظہار کیا۔
اسپتال کے بیڈ پر انتہائی کمزور حالت میں نظر آ رہے لالو پرساد یادو نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ’’شرد یادو جی، جو میرے بڑے بھائی کی طرح تھے، ان کے انتقال کی خبر سن کر بہت غمزدہ ہوں۔ میں بہت اداس ہوں اور گزشتہ دنوں کو یاد کر رہا ہوں‘‘۔
لالو یادو نے آگے کہا کہ شرد یادو، ملائم سنگھ یادو اور نتیش کمار اور کئی دوسرے لیڈروں نے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، جن نائک کرپوری ٹھاکر کے ساتھ مل کر ہم لوگوں نے سیاست شروع کی تھی۔
بڑے سوشلسٹ اور صاف گو لیڈر تھے شرد یادو
لالو یادو نے ویڈیو میں جذباتی ہوتے ہوئے کہا کہ میں سنگاپور میں ہوں اور آج اچانک مجھے خبر ملی کہ شرد یادو جی اب ہمارے درمیان نہیں رہے۔ وہ بڑے سوشلسٹ اور صاف گو لیڈر تھے۔ ایوان میں یا ایوان سے باہر بھی تقریر کرنے کے معاملے میں شرد یادو اور میں کبھی کبھی جھگڑتے بھی تھے مگر اس لڑائی میں تلخی کا کوئی دوسرا پہلو نہیں ہوتا تھا۔
لالو یادو نے آخر میں کہا کہ شرد یادو جی اپنے لاکھوں دوستوں اور چاہنے والوں کو چھوڑ کر ہمارے درمیان سے چلے گئے۔ ایشور سے دعا ہے کہ وہ ان کی روح کو سکون دے اور سوگوار خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دے۔
واضح رہے کہ 12 جنوری 2023 کی شب جنتا دل یونائیٹڈ کے سابق صدر اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو کا گروگرام کے فورٹس اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 75 برس تھی۔ شرد یادو کی بیٹی سبھاشنی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں اپنے والد کے انتقال کی اطلاع دی۔
بہار کی سیاست میں اپنی الگ شناخت رکھنے والے شرد یادو کے انتقال سے سیاسی گلیاروں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کی سوشلسٹ سیاست نے انہیں عوام میں مقبول بنایا تھا۔ بہار کے چار قدآور لیڈر لالو یادو، رام بلاس پاسوان، نتیش کمار اور شرد یادو جے پی تحریک کے نکلے ہوئے لیڈر کے طور پر شمار ہوتے ہیں۔