لاہور۔21؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)
وفاقی تحقیقاتی محکمہ (ایف آئی اے) نے ہفتے کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں کلین چٹ دے دی۔تفصیلات کے مطابق سپیشل جج سنٹرل کورٹ نے سلیمان شہباز کے خلاف 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ انہیں منی لانڈرنگ اور کک بیکس کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔عدالت نے سلیمان شہباز سے پوچھا کہ کیا وہ درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں؟ عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان کے مطابق ملزمان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔
سلمان شہباز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کسی ملزم کے خلاف منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی۔مزید بریت کی درخواست پر عدالت نے سماعت 4 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے تمام ملزمان کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔قبل ازیں لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
پاکستان واپس آنے والے سلیمان کو 2020 میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنس میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے درخواست دائر کرنے کے بعد ضمانت مل گئی۔لندن میں چار سال کی جلاوطنی کے بعد 11 دسمبر کو پاکستان واپس آنے کے بعد سلیمان شہباز نے ہائی کورٹ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سلیمان کو حوالے کرنے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھا تھا، جو احتساب کے نگراں ادارے کو منی لانڈرنگ کے الزامات اور ٹیلی گرافک ٹرانسفر اسکینڈل میں مطلوب تھے۔ایک احتساب عدالت نے 2019 میں منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔