خواتین کو ہر مہینے پیریڈز سے گزرنا پڑتا ہے۔بہت سی خواتین کے لیے، ماہواری ان کی روزمرہ کی زندگی میں خلل ڈال سکتی ہے۔ روزمرہ کے کاموں کو انجام دینے میں تکلیف کا باعث بن سکتی ہے۔ تکلیفیں جیسے کہ پٹھوں میں درد، درد، عام تھکاوٹ۔ پیریڈز خواتین کی زندگی میں ایک باقاعدہ حصہ ہیں، لیکن یہ ایک خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے،اگر پیریڈز کی مناسب حفظان صحت پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تو۔ پیریڈز کے دوران حفظان صحت کے چند نکات یہ ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ پیریڈز کے دوران انفیکشن اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔
پیڈ کو لگاتار بدلیں
اکثر خواتین پیڈ نہیں بدلتی ہیں۔ جو کی پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ایسا کرنا صحت کے لیئے بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سینیٹری پیڈ یا ٹیمپون کا مسلسل استعمال آپ کے انفیکشن اور زہریلے شاک سنڈروم (ٹی ایس ایس) کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ گیلے سینیٹری پیڈز کے ساتھ طویل عرصے تک رہنا آپ کی جلد کو بھی خارش کر سکتی ہے، انفیکشن کا خطرہ بن سکتی ہے۔
مینسٹرل کپ کا استعمال کریں
مینسٹرل کپ سینیٹری پیڈ سے زیادہ ٹھیک ہیں ۔لیکن اسکو بھی زیادہ دیر تک لگا کر نہیں رکھنا ہے۔ ایک دم صحیح کپ کا استعمال کریں۔
سینیٹری پیڈ یا ٹیمپون کو مناسب طریقے سے ضائع کریں
انہیں ضائع کرنے سے پہلے آپ کو انہیں لپیٹنا ہوگا تاکہ بیکٹیریا اور انفیکشن نہ پھیلیں۔ ان کو فلش کرنے سے گریز کریں۔ کیونکہ یہ ٹوائلٹ کو بلاک کر سکتے ہیں۔ پیڈ یا ٹیمپون کواستعمال کرنے کے بعد، آپ کو اپنے ہاتھ صابن اور پانی سے دھونے ہوں گے۔
شاور لینا نہ بھولیں
دن میں کم از کم دو بار نہائیں اس سے آپ اپنے آپ کو صاف ستھرا رکھنے، تروتازہ رہنے، وہاں کی اس ناگوار بدبو سے چھٹکارا پانے اور انفیکشن سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔