Urdu News

حکومت چاہتی ہے کہ کوئی معاشرہ پیچھے نہ رہے: صدر جمہوریہ

لکھنؤ، 13 فروری (انڈیا نیریٹو)

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ یوپی میں 25 کروڑ لوگ رہتے ہیں۔ اس کے باوجود یہاں صرف بوکسا برادری کو بلایا گیا ہے کیونکہ حکومت چاہتی ہے کہ کوئی بھی برادری پیچھے نہ رہے، سب آگے بڑھیں۔ ہر بچہ تعلیم حاصل کرے، پڑھا لکھا رہے اور مالی طور پر ترقی کرے۔ بوکسا برادری تعلیمی، سماجی اور معاشی سمیت تمام شعبوں میں پیچھے ہے، اس لیے حکومت چاہتی ہے کہ وہ بھی قدم سے قدم ملا کر چلیں۔

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے یہ باتیں پیر کو یہاں گاندھی آڈیٹوریم میں جنگلات کے حقوق کے خطوط تقسیم کرنے کے بعد ریاست کے بوکسا قبیلہ کے لوگوں سے خطاب کے دوران کہیں۔ صدر مرمو نے کہا کہ جب میں گورنر تھی، تو میں نے حکومت سے کہا تھا کہ قبائلیوں کو آگے لانا ہے۔ ان کے لیے بہت کام ہو رہا ہے۔ اسکول اور کالج کھل رہے ہیں۔ اگر شروعات اچھی ہو تو تمام پریشانیاں بھی دور ہو جاتی ہیں۔ اب ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ ویڈیو سے معلوم ہوا کہ طالبات کے لیے ہاسٹل ہے۔ گھر سے آنے اور جانے والوں کے لیے سائیکلوں کا انتظام کیا گیا۔ مسہر قبیلہ کے لوگ جنگل میں رہتے ہیں۔ اپنی زمین نہ ہونے کی وجہ سے وہ پی ایم آواس یوجنا میں شامل نہیں ہو پاتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو نصیحت دی کہ بیٹا ہو یا بیٹی، دونوں کو پڑھانا چاہیے۔

صرف حکومت سے تعاون نہ لیں، آگے بڑھنے کا جذبہ ہونا چاہیے

صدر جمہوریہ نے کہا کہ زندگی گزارنے کے لیے گھر ضروری ہے۔ آپ میں سے کچھ پنچایت پردھان بن گئے ہیں، کچھ کمیٹی کے ممبر، ہر شعبے میں لڑکیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ یہ شروعات ہے، قبائلی ضرور آگے بڑھیں گے۔ صرف حکومت سے تعاون نہ لیں، آگے بڑھنے کا جنون ہونا چاہیے۔ ذہنیت مضبوط ہونی چاہیے۔ بیٹے اور بیٹی دونوں کو تعلیم دیں۔ میں حکومت سے بات کروں گی کہ ضرورت پڑنے پر اسکول قریب کھولے جائیں۔ اب ایکلویہ اسکول کھل گئے ہیں۔ بچوں کو بھی مقابلے میں حصہ لینا چاہیے۔

سوچنا چاہیے کہ آپ کے بچے بھی دوسری برادریوں کے بچوں کے ساتھ آگے آئیں۔ آپ کو بھی اس راستے پر چلنا چاہیے۔

Recommended