Urdu News

عرب قبیلوں کاقہوہ رواج اورثقافت جاننے کے لیے لنک پر کلک کریں

عربی قہوہ

ترجمہ نگار: توقیر بُھملہ

ان رواجوں میں سےسب سے اہم “قہوہ پیش کرنے کا  طریقہ ہے”جوخدمت کہلاتا ہے۔

اس کے بعد قہوہ پیش کرنے کے اداب اور انداز ہیں۔

 اگر عرب قہوے کا کپ غلطی سے بھی بائیں طرف سے پیش کرتے تو مہمان اور میزبان میں اس بات پر لڑائی چھڑ جاتی تھی کیونکہ اس طرح پیش کرنے کا ۔۔مطلب یہ ہوتا کہ مہمان قابل عزت شخصیت نہیں ہے۔

 قہوے کے کپ “فنجان” یا” فنجال”کے چند مخصوص نام ہیں جو خاص موقعوں پر استعمال ہوتے ہیں تعداد اور نام مندرجہ ذیل ہیں

الھیف.. الضيف… الکیف… السیف. اور فارس

 پہلا کپ: اسے ( فنجان الھیف) دوستی یا سلامتی کا کپ کہا جاتا ہے۔

 دوسرا کپ: اسے (مہمان کا کپ یا فنجان الضيف ) کہا جاتا ہے اور یہ پہلا کپ ہوتا ہے جو مہمان پیتا ہے. فنجان الضيف جس مہمان کو دیا جاتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ دعوت اس کے اعزاز میں منعقد کی گئی ہے۔

 تیسرا کپ: اسے (فنجان الکیف یا سَروُر کا کپ ) کہا جاتا ہے مہمان اس کپ کو پینے کا پابند نہیں ہوتا ہے، اگر کوئی نہیں پینا چاہتا تو اس کے ساتھ لڑائی یا ناراضگی والا معاملہ نہیں کیا جاتا۔

 چوتھا کپ: اسے (تلوار کا کپ یا فنجان السیف ) کہا جاتا ہے. قہوے کا کپ تلوار کے اوپر رکھ کر مہمان کے سامنے رکھا جاتا ہے تو یہ ایک طرح کا معاہدہ ہوتا ہے کہ اگر مہمان فنجان السیف پی لے گا تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اب میزبان کے ہر دکھ اور سکھ میں، جنگ اور امن میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہے گا۔

پانچواں کپ : (فنجان الفارس یا سورما کا کپ)قہوے کا یہ کپ باقی تمام سے ہٹ کر ہے اور اس کا موقع کبھی کبھار آتا تھا جس کا رواج بھی چند قبائل تک محدود تھا۔

Recommended