تہذیب و ثقافت

ایم پی اردو اکادمی کے زیر اہتمام پروگرام’’سلسلہ‘‘کے تحت ادبی وشعری نشست کا انعقاد

پیارا ہے ہند ہم کو اپنا یوں دل سے جاں سے

ہوتا ہے پیار جیسے بلبل کو گلستاں سے

مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ریاست میں ڈیویژنل ہیڈ کوارٹرس پر نئے تخلیق کاروں پر مبنی ’’تلاش جوہر‘‘پروگرام کے انعقاد کے بعد اب ضلع ہیڈ کوارٹرس پر سینئر تخلیق کاروں کے لیے ’’سلسلہ‘‘ کے تحت پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔اس کڑی کا تیسواں پروگرام ہوٹل شیوانی، گورنمنٹ گرلس اسکول کے سامنے، بیاورا میں  8 نومبر، 2022 کو صبح 11:30 بجے سے شعری و ادبی نشست کا انعقاد ضلع کوآرڈینیٹر راہول کمبھکار کے تعاون سے کیا گیا۔

اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی کے مطابق مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے زیر اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت اپنے ضلع کوآرڈینیٹرس کے تعاون سے ’’سلسلہ‘‘ کے تحت ریاست کے سبھی اضلاع میں شعری و ادبی نشستیں منعقد کی جارہی ہیں۔

ضلع ہیڈ کوارٹرس پر منعقد ہونے والی نشستوں میں متعلقہ ضلعوں کے تحت آنے والے گاؤوں، تحصیلوں اور بستیوں وغیرہ کے ایسے تخلیق کاروں کو مدعو کیا جارہا ہے جنہیں ابھی تک اکادمی کے پروگراموں میں اپنی تخلیقات پیش کرنے کا موقع نہیں ملا ہے یا بہت کم ملا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

اس سلسلے کے انتیس پروگرام بھوپال، کھنڈوہ، ودیشہ دھار، شاجاپور، ٹیکم گڑھ، ساگر، ستنا ریوا سیدھی، رائسین، سیونی، نرسنگھ پور، نرمدا پورم، دموہ، شیوپوری، گوالیار، برہانپور،دیواس، رتلام، بالاگھاٹ، چھندواڑہ، اشوک نگر، ہردا بیتول جبلپور، گنا، بڑوانی، اندور، کٹنی، سیہور اور کھرگون میں منعقد ہو چکے ہیں اور آج یہ پروگرام بیاورا میں منعقد ہوا ہے جس میں راجگڑھ کے تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔

راج گڑھ ضلع کے کوآرڈینیٹر راہول کمبھکار نے بتایا کہ منعقدہ ادبی و شعری  نشست میں 14 تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔ پروگرام کی  صدارت راجگڑھ کے سینیئر شاعر کے کے نازاں نے فرمائی، مہمان خصوصی کے طور پر ودیشہ کے سینیئر شاعر نثار مالوی اور مہمانان ذی وقار کے طور پر ودیشہ سے سنتوش ساگر اور پروفیسر شیل چند پالیوال اسٹیج پر موجود رہے۔جن شاعروں نے اپنا کلام پیش کیا ان کے نام اور اشعار درج ذیل ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

پیارا ہے ہند ہم کو اپنا یوں دل سے جاں سے

ہوتا ہے پیار جیسے بلبل کو گلستاں سے

کے کے نازاں

مجھ کو اے میرے مالک اتنا نصیب ہو

مر جاؤں تو مل جائے ہندوستاں کی مٹی

ساجد ہاشمی

وہ کہتے ہیں ان کے ہاتھوں میں سورج ہے

باہر دیکھا تو سب اندھیارا ہے

ارون آزاد

اس کے بدن کو دھوپ سے جھلسا دیا گیا

جس نے بھی آفتاب کی تعریف نہیں کی

منیش گوسوامی

نہ ہندو ہی بن کر رہے نا مسلمان بن کر رہے

ہم تو زمیں پہ مہمان ہیں، مہمان بن کر رہے

سخاوت انصاری

مرا ہندوستاں ہے یہ یہاں کی خاصیت یہ ہے

یہاں اجمیر کی گلیاں بھی ورنداون کے جیسی ہیں

راہول کمبھکار

حال دل کہنے کو ان سے کس قدر بے چین

سامنا ہوتے ہی لیکن جانے کیوں گھبرا گئے

اشتیاق زیدی

ہجر سے ایسے ڈرے ہیں بھائی ہم

دونوں آنکھیں کھول کر کے سوتے ہیں

راحیل راجگڑھی

ان کے علاوہ کنور پرجاپتی، کنہیا راج، راجیندر کھتری ساحل اور ریکھانایک نے بھی اپنا کلام پیش کیا. شعری و ادبی نشست کی نظامت کے فرائض کنہیا راج نے انجام دیے۔

پروگرام کے آخر میں راہول کمبھکار نے مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی جانب سےتمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago