اطلاعات و نشریات، نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے مرکزی وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج کہا کہ ہندوستان اب دنیا میں ‘اسٹارٹ اپ’ ماحولیاتی نظام کا مرکز ہے اور 90,000 ’نئی صنعتوں‘ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ 30 بلین ڈالر کی مالیت کی 107 یونی کورن کمپنیاں ہندوستان کے نوجوانوں کے تعاون سے ہی ممکن ہوئی ہیں۔ مرکزی وزیر نے 36 ویں انٹر یونیورسٹی نارتھ زون یوتھ فیسٹیول (انترناد) کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ تقریب کا اہتمام زوراور سنگھ آڈیٹوریم واقع جموں یونیورسٹی میں ایسوسی ایشن آف انڈینیونیورسٹیز (اے آئییو) نے کیا تھا۔
اپنے خطاب میں جناب ٹھاکر نے کہا کہ دنیا کی نظر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والے نئے ہندوستان کی طرف ہے۔
ہندوستان اب ویکسین، موبائل فون اور دفاعی ساز و سامان کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہندوستان نے اس سال ایک لاکھ کروڑ مالیت کے موبائل فون، 16 لاکھ کروڑ کے دفاعی سازوسامان کا برآمد کار رہا۔ یہ نیو انڈیا کی وہ منظر ہے جس میں وہ پچھلے آٹھ برسوں سے ہر شعبے میں ہر جگہ آگے چل رہا ہے۔
جناب ٹھاکر نے یہ کہتے ہوئے کہ ترقی کو پائیدار ہونا چاہیے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ماحول دوست معیشت کی ترقی کی پائیدار سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جس سے ماھول دوست روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس کے لیے ہندوستان 50 لاکھ میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کا عالمی مرکز بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں دنیا کی دس فیصد آٹھ لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری سے اس ملک کے نوجوانوں کے لیے ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
میلے کے دوران نوجوانوں کی مختلف پرفارمنس کی تعریف کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستان ثقافت، فن اور روایت کے ساتھ ایک عظیم تاریخ کا حامل ملک ہے اور اس ملک کے نوجوانوں پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی اس ثقافت، فن اور روایت کو محفوظ رکھیں جو دنیا میں کہیں نظر نہیں آتی۔
جموں و کشمیر یونیورسٹی کی تحقیق و ترقی میں مجموعی دین اور اس کے اے پلس این اے اے سی درجے پر اس کی ستائش کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا کہ اطلاعات و نشریات کی وزارت، حکومت ہند لیب کو فروغ دینے میں تحقیق و ترقی میں اور صحافت کے کورس میں مدد کرنے کو تیار ہے۔