لکھنؤ میں ہندوستان کی کھیلوں کی اتھارٹی کے کارکردگی کا قومی مرکز(این سی ای او ای) میں دستیاب کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مستحکم بنانے کی کوشش کے ساتھ،نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے اتوار کے روز بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید ترین سہولیات سے آراستہ ریسلنگ کے لیے ایک اپ گریڈ ہال، 300 بستروں پر مشتمل ہاسٹل اور ایک اسپورٹس میڈیسن سنٹر کا افتتاح کیا۔
اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا این سی او ای لکھنؤ خواتین کی ریسلنگ کے قومی کیمپوں کا مرکز رہا ہے
جہاں ہندوستان کی بہترین خواتین پہلوانوں کی تربیت ہوتی ہے۔
300 بستروں والے ہاسٹل کے علاوہ این سی او ای لکھنؤ کی قومی کیمپرز سمیتہر وقت 460 کھلاڑیوں کے ٹھہرنےکی گنجائش میں اضافہ ہوا ہے ، نیا ہاسٹل خواتین کھلاڑیوں کے لیے مختص کیا جائے گا جبکہ 80 بستروں کے موجودہ دو ہاسٹل سنٹرمیں لڑکوں کی تربیت کے لیے مختص ہوں گے۔
اسپورٹس میڈیسن سنٹر، جسے موجودہ میڈیکل سنٹر سے اپ گریڈ کیا گیا ہے، اس میں اسپورٹس سائنس کے ماہرین کے ساتھ ساتھ کھیلوں کے ماہر نفسیات بھی ہوں گے۔ اسے مکمل طور پر آراستہ اسپورٹس سائنس سینٹر بنانے کے لیے جدید بائیو مکینک مشینوں کو نصب کیا جارہا ہے۔
اس کی شروعات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ٹھاکر نے کہا کہ ایس اےآئی لکھنؤ سینٹر پہلے ایک چھوٹا سا مرکز تھا جسے اب بین الاقوامی تربیتی معیارات کے مماثل بنانے کے لیے نئے سرے سے تیار کیا گیا ہے۔ ہماری کوششیں ہمیشہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رہتی ہیں کہ ہمارے کھلاڑیوں کو ایسی سہولیات میسر ہوں جو انہیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد دے سکیں اور یہ تبدیلیاں اس سمت میں اہم قدم ہیں۔
جناب ٹھاکر نے خاص طور پر مرکز میں خواتین کھلاڑیوں کی طرف سے کی جانے والی اچھی کارکردگی پر زور دیا اور منی پوری کی ویٹ لفٹر ایم مارٹینا دیوی کے کھیل کے بارے میں بات کی جو این سی او ای لکھنؤ میں ٹریننگ حاصل کررہی ہیں اور حال ہی میں مدھیہ پردیش میں ختم ہوئے کھیلو انڈیا یوتھ گیمز میں 7 ریکارڈ قائم کر چکی ہیں۔سنٹر کی سہولیات کی آزمائش اس وقت ہوتی ہے جب سنٹر کے کھلاڑی مقابلہ کرتے ہیں۔ مارٹینا کا حالیہ کارنامہ ثابت کرتا ہے کہ لکھنؤ میں این سی او ای ایتھلیٹس کو درحقیقت اس قسم کی تربیت، خوراک، رہائش کی سہولیات مل رہی ہیں جس کی انہیں ضرورت ہے۔