نئی دہلی، 27 فروری (انڈیا نیریٹو)
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اتوار کو کہا کہ بائیو ٹکنالوجی کے شعبے نے پچھلے 9 سالوں میں تیزی سے ترقی کی ہے اور ہندوستان اب دنیا کے 12 بایو ٹکنالوجی مقامات میں سے ایک کے طور پر شناخت قائم کرنے جا رہا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف امیونولوجی (این آئی آئی)، دہلی میں بطور مہمان خصوصی شعبہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے 37 ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں بایو ٹکنالوجی کے شعبے نے گزشتہ تین دہائیوں میں ترقی کی ہے۔ اس نے صحت، طب، زراعت، صنعت اور بائیو انفارمیٹکس سمیت مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر دونوں کی جانب سے ملنے والی زبردست حمایت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بایو ٹکنالوجی کی تحقیق، اختراعات اور انٹرپرینیورشپ میں عالمی سطح پر مسابقتی بنانے اور ایک امید افزا مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے، 2014 سے پہلے کے مقابلے اس شعبے کے لیے تین گنا سے زیادہ فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر نے بتایا کہ پچھلے سال انہوں نےبائیو آر آر اے پی’ شروع کیا تھا، جو بائیوٹیک ریسرچرز اور اسٹارٹ اپس کے لیے واحد قومی پورٹل ہے۔ اس سے ملک میں حیاتیاتی تحقیق اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے ریگولیٹری منظوری حاصل کرنے میں سہولت ہوئی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ایک عالمی بایو مینوفیکچرنگ ہب بننے کے لیے تیار ہے اور 2025 تک دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ اس دوران مرکزی وزیر نے کووڈ سیکورٹی مشن پر ڈی بی ٹی بی آئی آر اے سی کافی ٹیبل بک بھی جاری کی۔