کولکاتہ، 30 جنوری (انڈیا نیریٹو)
صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے خلاف بنگال کے وزیر اکھل گری کے متنازعہ ریمارکس پر کلکتہ ہائی کورٹ نے پیر کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے کیس سے وزیراعلیٰ کا نام ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔ پیر کو اس سلسلے میں دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس جسٹس پرکاش سریواستو اور راجرشی بھاردواج کی ڈویژن بنچ نے واضح کیا کہ ممتا بنرجی کا اس کیس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس لیے ان کا نام لینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ نومبر میں نندی گرام میں جلسہ عام کے دوران اکھل نے صدرجمہوریہ کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا، جس کی ملک بھر میں شدید تنقید ہوئی تھی۔ اس سلسلے میں ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی تھی۔ نیلادری ساہا نامی وکیل کی طرف سے دائر درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی رضامندی سے صدرجمہوریہ کی توہین کی گئی ہے۔ اس لیے اس پر سماعت ہونی چاہیے۔ پیر کو کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔