نئی دہلی، 12 نومبر (انڈیا نیریٹو)
دہلی کی راوز ایونیو کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں بند وزیر ستیندر جین کی ضمانت عرضی پر جمعہ کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ خصوصی جج وکاس دھول نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 16 نومبر مقرر کی ہے۔
جین کی طرف سے پیش ہوئےسینئر وکیل این ہری ہرن نے عرض کیا کہ ای ڈی منی لانڈرنگ قانون کی من مانی تشریح کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم انکوش جین، ویبھو جین اور دیگر ملزمان کی ہے، جواینٹری واضح ہے۔ یہ ٹیکس کی خلاف ورزی کا معاملہ ہو سکتا ہے، لیکن منی لانڈرنگ کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ستیندر جین کا پیسہ کیسے ہو سکتا ہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے ستیندر جین کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جین نے 40-50 بار حوالہ آپریٹر کو نقد رقم فراہم کی۔
ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے اے ایس جی ایس وی راجو نے کہا کہ جین مسلسل غلط معلومات دے رہے ہیں، جو تعزیرات ہند کے تحت ایک جرم ہے۔ راجو نے کہا کہ یہ معاملہ ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی منی لانڈرنگ کا ہے، اس لیے جین کو ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔ اس سے پہلے 7 نومبر کو راجو نے کہا تھا کہ عدالت نے چارج شیٹ کا نوٹسلے کر تسلیم کیا ہے کہ پہلی نظر میں جرم کیا گیا ہے۔ راجو نے کہا تھا کہ ستیندر جین سے پانچ کمپنیاں منسلک ہیں۔ یہ پانچ کمپنیاں صرف کاغذی کمپنیاں تھیں جو پیسے کو ادھر ادھر منتقل کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔ ان کمپنیوں میں کوئی کاروبار نہیں تھا۔