ریاست کی ہائی کورٹ میں کارروائی کی زبان انگریزی ہے
رانچی، 17 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
گورنر رمیش بیس نے جمعہ کے روز صدر جمہوریہ کو ایک خط لکھا ہے۔ گورنر نے خط میں کہا ہے کہ ہندی جھارکھنڈ کی سرکاری زبان ہے۔ ریاست کے زیادہ تر لوگ ہندی بولتے اور سمجھتے ہیں۔ اس کے باوجود ریاست کی ہائی کورٹ میں کارروائی کی زبان انگریزی ہے۔ آئین میں موجود دفعات کا استعمال کرتے ہوئے ہندی کو ابھی تک جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی زبان نہیں بنایا گیا ہے، جب کہ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان اور بہار کی ہائی کورٹس میں ہونے والی کارروائیوں میں ہندی شامل ہے
گورنر نے لکھا ہے کہ متحدہ بہار کے پٹنہ ہائی کورٹ میں ہندی عدالتی کارروائی کی زبان کے طور پر لاگو ہے۔ جھارکھنڈ کے قیام کے بعد، ہندی یہاں سرکاری زبان بن گئی، لیکن جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں، ہندی کو عدالتی کارروائی کی زبان کے طور پر نافذ نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا ہے کہ انصاف کی رسائی اور واضح طور پر سب کی سمجھ میں آنے کے لیے ضروری ہے کہ انصاف کا عمل سادہ اور عام آدمی کے لیے سمجھ میں آئے۔ جھارکھنڈ جیسی ریاست کے ہائی کورٹ میں قانونی طریقہ کار کا ذریعہ انگریزی ہونے کی وجہ سے انصاف عام آدمی کی سمجھ اور پہنچ سے باہر ہے۔
اس ہائی کورٹ کی کارروائی میں ہندی زبان یا اس ریاست کی سرکاری زبان کے استعمال کی اجازت دے سکتا ہے
انہوں نے کہا ہے کہ آرٹیکل 348 کی شق (دو) میں یہ تجویز ہے کہ کسی ریاست کا گورنر، صدرجمہوریہ کی پیشگی رضامندی سے، اس ہائی کورٹ کی کارروائی میں ہندی زبان یا اس ریاست کی سرکاری زبان کے استعمال کی اجازت دے سکتا ہے۔ اب جبکہ ہندی جھارکھنڈ کی سرکاری زبان بھیہے، اس لیے اسے ہائی کورٹ کی کارروائی کی زبان قرار دینا آئین کی دفعات کے مطابق ہوگا۔ ہندی کو ریاست اور انصاف کے مفاد میں آئین کے آرٹیکل 348(2) میں فراہم کردہ دفعات کا استعمال کرتے ہوئے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی کارروائی کی زبان کے طور پر اختیار دیا جا سکتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 351 میں ہندی زبان کی ترقی کے لیے ہدایات حاصل ہیں۔ اس کے تحتوفاقی نظام کایہ فرض ہوگا کہ وہ ہندی زبان کے پھیلاوکو فروغ دے، اسے ترقی دے تاکہ یہ ہندوستان کی جامع ثقافت کے تمام عناصر کے اظہار کے وسیلے کے طور پر کام کر سکے اور اس کی فطرت میں مداخلت کیے بغیر ہندوستانی میںاور آٹھویں شیڈول میں درج ہندوستان کی دیگر زبانوں میں استعمال ہونے والی شکلوں، اسلوب اور اصطلاحات کواپناتے ہوئے اور جہاں بھی ضروری یا مطلوب ہو،وہاں اس کے الفاظ کے ذخیرے کے لئے بالخصوص سنسکرت سے اور دیگر زبانوں سے الفاظ لیتے ہوئے اس کے فروغ کو یقینی بنایا جا سکے۔