Urdu News

جنوبی افریقہ میں گاندھی جی کا ’دی گریٹ مارچ‘ نے کیا تھا انقلاب برپا

جنوبی افریقہ میں گاندھی جی کا ’دی گریٹ مارچ‘ نے کیا تھا انقلاب برپا

تاریخ عالم06 نومبر کی تاریخ کئی وجوہات کی بنا پر درج ہے لیکن ہندوستانی تاریخ اس دن کی اس لئے خصوصی اہمیت ہے کیونکہ اسی تاریخ نے موہن داس کرم چند گاندھی کو مہاتما بنادیا۔

ہندوستان واپس آنے سے پہلے گاندھی نے جنوبی افریقہ میں نسل پرستی کی مخالفت کی جو ایک سنگ میل ہے۔ انہوں نے نہ صرف ہندوستانیوں بلکہ دیگر محروم طبقات کے لیے بھی انصاف حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی۔

ایسی ہی ایک جدوجہد دی گریٹ مارچ تھی۔ دراصل مارچ 1913 میں، کیپ کے  سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ عیسائی رسم و رواج کی پیروی نہ کرنے والی شادیاں غیر قانونی ہیں۔ اس فیصلے کی وجہ سے زیادہ تر ہندوستانیوں کی شادیاں ناجائز  ہوجاتیں۔ جب شادی  ناجائز ہوتی  تو ان کے بچے کیسے جائز ہوتے؟۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کا اثر یہ ہوتا کہ ہندوستانی بچے اپنے آباؤ اجداد کی وراثت سے بے دخل ہو جاتے۔اس کی وجہ سے  شہریوں میں غم و غصہ پھیل گیا۔ اس کے بعد نٹال کی حکومت نے ان ہندوستانیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کر دی جو تین پاؤنڈ سالانہ ٹیکس ادا نہیں کرسکے۔

تب مہاتما گاندھی نے نٹال اور ٹرانسوال میں ستیہ گرہ شروع کیا۔ اور 06 نومبر 1913 کو ظالمانہ قانون کے خلاف عظیم مارچ نکالا۔ گاندھی کی قیادت میں 2000 سے زیادہ لوگوں نے نٹال کی طرف مارچ کیا۔ گاندھی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ضمانت پر رہا ہوئے۔ پھر ستیہ گرہ کیا۔ پھر گرفتار کرلئے گئے۔

آخر کار یہ سلسلہ ٹوٹا  اور گاندھی جیت گئے۔ حکومت گھٹنوں کے بل آ گئی۔ معاہدے پر اتفاق کیا۔ گاندھی اور جنوبی افریقہ کی حکومت کے نمائندے جنرل جان اسمٹس کے درمیان بات چیت ہوئی۔ انڈین ریلیف بل منظورہوا۔ اور ہندوستانی شہریوں کو کالے قانون سے آزادی ملی۔

Recommended