Urdu News

وائٹ ہاؤس کے سابق اہلکار نے تائیوان۔یو ایس تجارتی معاہدہ پر زور دیا

واشنگٹن، 8 فروری (انڈیا نیریٹو)

یو ایس نیشنل اکنامک کونسل کی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر کلیٹ ولیمز نے منگل کو ایوان کی سماعت میں کہا کہ امریکہ کو چین سے  اقتصادی خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تائیوان جیسی دیگر منڈیوں کے ساتھ مزید تجارتی معاہدوں پر دستخط کرنے چاہئیں۔

ولیمز نے “چین سے معاشی خطرے کا مقابلہ کرنا” کے عنوان سے فنانشل سروسز کمیٹی کی سماعت میں کہا کہ موجودہ انتظامیہ کووڈ۔ 19 کے بعد کے دور میں چین پر امریکہ کے سپلائی چین کے انحصار کو کم کرنے کے لیے صحیح پالیسیوں پر زور نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے دلیل دی کہ اگر امریکہ چاہتا ہے کہ اس کی کمپنیاں چین سے نکل جائیں، تو اسے اپنی سپلائی چین کو دوسری منڈیوں کے ساتھ جوڑنے اور اپنے کاروبار کو مثبت مراعات فراہم کرنے کے لیے آسان بنانے کی ضرورت ہے۔

” ولیمز نے کہا کہ میں  مزید تجارتی معاہدوں کو دیکھنا چاہوں گا، خاص طور پر انڈو پیسیفک میں۔ تائیوان میرے لیے سرفہرست امیدوار ہو گا۔  ولیمز جو ٹرمپ انتظامیہ میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور اب اکین گمپ اسٹراس ہوئر اینڈ فیلڈ میں شراکت دار ہیں،نے یہ بھی تجویز کیا کہ واشنگٹن ٹرانس پیسیفک پارٹنرشپ کے جامع اور ترقی پسند معاہدے پر دوبارہ بات چیت کرنے کی کوشش کرے تاکہ یہ امریکی مفادات کے لیے کام کر سکے۔

ولیمز نے کہا کہ وہ تائیوان کے غیر امتیازی قانون کی حمایت کرتے ہیں، جو نمائندہ ینگ کم، جو ہاؤس فنانشل سروسز کمیٹی اور ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی میں خدمات انجام دیتا ہے، اور نمائندے ال گرین نے متعارف کرایا ہے۔مسودہ بل اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے امریکی گورنر تائیوان کے بطور رکن بین الاقوامی مالیاتی ادارے میں داخلے کی وکالت کریں۔

Recommended