Urdu News

پاکستان میں ایندھن کا بحران گہرایا، پیٹرول پمپ خالی اور گیس کی سپلائی بھی ٹھپ

اسلام آباد، 10 فروری (انڈیا نیریٹو)

پاکستان کے سامنے چیلنجز بڑھتے جا رہے ہیں۔ سنگین سیاسی اور معاشی بحران کے درمیان ایندھن کا بحران ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ملک کے بڑے حصوں میں پٹرول پمپ خالی ہو گئے ہیں اور گیس کی سپلائی بھی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔

پاکستان کے کئی دور دراز علاقے ایسے ہیں جہاں ایک ماہ سے زائد عرصے سے پیٹرول سپلائینہیں ہوئی ہے ۔ حکومت کئی بار سخت کارروائی کی بات کرتی ہے لیکن ذخیرہ اندوزوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کے ساتھ گیس بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ ڈیمانڈ کے جواب میں مناسب سپلائی کو یقینی بنانے میں ناکام رہی، پمپس کوخالی چھوڑنے اور ڈرائیوروں کو شہری علاقوں میں گیس لینے پر مجبور کرنے کے لئے انہیں موردالزام ٹھہرایا۔ حکومت پاکستان نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کچھ گیس اسٹیشن پٹرول ذخیرہ کرنے میں مصروف ہیں۔ پٹرول کی قیمتوں میں متوقع اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ لوگ زیادہ کمانے کے لالچ میں فرضی قلت دکھا رہے ہیں۔

لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد جیسے بعض بڑے شہروں کی صورتحال انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے

دریں اثنا اطلاعات ہیں کہ خراب معیشت کے باعث ایندھن کی شدید قلت کے درمیان پنجاب کے بڑے شہروں میں کئی پٹرول پمپ بند کر دیے گئے ہیں۔ لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد جیسے بعض بڑے شہروں کی صورتحال انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے۔ ان علاقوں میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے دباو کے نتیجے میں مبینہ طور پرکئی دنوں سے کئی پیٹرول پمپخراب یا پھر بغیر پیٹرول کی سپلائی پر چل رہے ہیں۔

پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے انفارمیشن سیکریٹری خواجہ عاطف نے بتایا کہ لاہور کے کل 450 پمپس میں سے تقریباً 70 پمپ خشک ہیں۔ جن علاقوں میں پٹرول کی قلت کے باعث پمپ بند ہیں ان میں شاہدرہ، واہگہ، لٹن روڈ اور جین مندار شامل ہیں۔ پاکستان کے کئی شہروں میں پیٹرول کی سپلائی شدید طور پر محدود ہے۔ زیادہ تر گیس اسٹیشن بند ہیں۔ کچھ کھلے ہیں، لیکن وہ صرف تھوڑی مقدار میں پٹرول فراہم کرتے ہیں۔ ان گیس اسٹیشنوں پر کاروں اور بائک کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

Recommended