Urdu News

پاکستان میں ایک ساتھ انتخابات پر حکومت اور اپوزیشن رضامند، پھر کیوں ہے ٹکراؤ؟

اجلاس میں اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر، مسلم لیگ نواز پارٹی سے سردار ایاز صادق، یوسف رضا گیلانی، پاکستان پیپلز پارٹی سے سید نوید قمر اور اپوزیشن پی ٹی آئی سے شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور سنیٹر علی ظفر نے شرکت کی

اسلام آباد، 03 مئی (انڈیا نیرٹیو)

 پاکستان میں انتخابات کے انعقاد کے مطالبے پر جاری تنازع کچھ حد تک حل ہو گیا ہے لیکن تاریخوں پر اب بھی اتفاق قائم نہیں ہو سکا ہے ۔ دراصل پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایک ساتھ انتخابات کو لے کر اتفاق رائے قائم ہو گیا ہے لیکن الیکشن کی تاریخ پر اتفاق کے لیے رسہ کشی جاری ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف ایک عرصے سے انتخابات کا مطالبہ کر رہی تھی۔ اس کے لیے پنجاب اور خیبرپختونخوا صوبوں میں اسمبلی تحلیل کرنے اور ازسر نو انتخابات کرانے  کی پہل بھی ہوئی تھی۔

حال ہی میں عدالت نے صوبہ پنجاب میں 14 مئی تک انتخابات کرانے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد عمران خان نے 14 مئی تک پنجاب میں الیکشن نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا انتباہ دیاتھا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے حکومت کے پورے ملک میں بیک وقت انتخابات کرانے کے ارادے پر 14 مئی سے پہلے تمام قانون ساز اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی بات کی تھی۔

حکومت اور عمران کی جماعت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں تمام صوبائی اور مرکزی انتخابات ایک ہی دن کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ یہ انتخابات نگراں سیٹ اپ کی نگرانی میں ہوں گے۔ اب حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان تاریخ کے حوالے سے مذاکرات ہونے ہیں۔

 پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم کریں گے۔

Recommended