Urdu News

چین میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، کئی شہروں میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں

لاک ڈاؤن مخالف تحریک کے درمیان 40 ہزار کورونا مریض سامنے آئے

بیجنگ، 28 نومبر (انڈیا نیریٹو)

چین میں کورونا پابندیوں کے خلاف عوامی مظاہرے شدید ہوتے جا رہے ہیں۔ لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ ملک کے کئی بڑے شہروں میں لوگ پولیس سے براہ راست لڑ رہے ہیں۔

معلومات کے مطابق چین میں سخت لاک ڈاؤن کے خلاف عوام کا غصہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لوگوں کی بڑی تعداد چین کی سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ یہ لوگ زیرو کوویڈ پالیسی کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

یہ تحریک آہستہ آہستہ پورے ملک میں پھیل رہی ہے۔ بیجنگ اور شنگھائی کے بعد ووہان کی سڑکوں پر بھی لوگوں کی بڑی تعداد چینی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ چین میں جاری مظاہروں کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر نظر آرہی ہیں۔ ان کے مطابق چین کے پانچ بڑے شہروں چینگڈو، شیان، ووہان، بیجنگ اور شنگھائی کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں لوگ مشتعل ہیں۔

درحقیقت، گزشتہ دنوں ارومچی میں ایک عمارت میں آگ لگنے سے لوگوں کی موت پر عوامی غصہ بھڑک اٹھا ہے۔ اس واقعے میں دس افراد زندہ جل گئے تھے۔ عوام کا کہنا ہے کہ چینی حکومت کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن کے باعث امداد بروقت نہیں پہنچ سکی اور لوگ زندہ جلنے پر مجبور ہوئے۔

اس واقعے کے بعد چین کی کئی یونیورسٹیوں کے طلباء مشتعل ہو گئے۔ طلبہ کی تحریک میں عام لوگ بھی شامل ہوگئے اور احتجاج میں شدت آگئی۔ اب کئی شہروں میں لوگ پولیس کا براہ راست سامنا کر رہے ہیں۔ وہ کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔ چین میں عوام پر پولیس کی زیادتیوں کے خلاف تحریک لندن پہنچ گئی۔ لندن میں چینی سفارتخانے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا۔

ادھر چین میں کورونا کیسز کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ تیزی سے نقل و حرکت کے درمیان کورونا انفیکشن بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 40 ہزار نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔ اس سے قبل 35 ہزار نئے لوگ کورونا کے شکار پائے گئے تھے۔ پچھلے کچھ دنوں سے اوسطاً روزانہ 30 ہزار سے زیادہ نئے کورونا مریض سامنے آ رہے ہیں۔ چینی انتظامیہ ان اعدادوشمار کو سخت لاک ڈاؤن کے نفاذ کی وجہ قرار دے رہی ہے۔

Recommended