ویلنگٹن ، 15 فروری (انڈیا نیریٹو)
نیوزی لینڈ میں سمندری طوفان گیبریل کے بعد سیلاب کے قہر سے نبرد آزما لوگوں کو زمینی لرزشوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بدھ کی صبح آنے والے 6.1 شدت کے زلزلے نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا۔زلزلہ کی شروعات ایک بڑے جھٹکے کے ساتھ ہوئی جس کے بعد کم سے کم 30سیکینڈ تک ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے۔یوایس جی ایس کے مطابق نیوزی لینڈ کے وقت کے مطابق زلزلہ15فروری کو12بج کر 08منٹ پر آیا تھا، اس کا مرکز زمین کے اندر74.3کلومیٹرکی گہرائی میں تھا۔ ری ایکٹر اسکیل پر اس کی شدت6.0میگنی ٹیوڈ تھی۔
نیوزی لینڈ کی آبادی کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے
دوسری جانب سمندری طوفان گیبریل نے نیوزی لینڈ میں خوفناک حالات پیدا کر رہا ہے۔ طوفان کے بعد اب سیلاب نیوزی لینڈ کے لیے بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی آبادی کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے اور حالات معمول پر نہیں آ رہے ہیں۔سمندری طوفان گیبریل نے نیوزی لینڈ کے کئی جزائر میں تباہی مچا دی ہے۔
بڑے پیمانے پر سیلاب کے ساتھ لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی ہے۔ سمندری لہروں کی بلندی کے باعث ساحل پر افراتفری ہے۔ موسلا دھار بارش اور تیز ہوا کے باعث ہزاروں گھروں سے بجلی گل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ایئر لائنز کا آپریشن ممکن نہیں ہے اور سینکڑوں پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔ طوفان کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
طوفان اور سیلاب کی وجہ سے 1.25 لاکھ سے زیادہ لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں۔ دراصل درخت گرنے سے کئی گھر تباہ ہو گئے ہیں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی مکانات بہہ گئے ہیں۔ ملک بھر میں سڑکیں بند ہونے سے نقل و حرکت متاثر ہوئی ہے۔ شمالی جزیرے کے انتہائی شمال اور مشرقی ساحل پر رہنے والے اس طوفان کی زد میں ہیں۔
ہاکس بے ، کورومینڈیل اور نارتھ لینڈ جیسے علاقوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ حالات اس حد تک خراب ہو گئے کہ ہاکس بے کے کچھ رہائشیوں کو اپنے گھروں میں سیلاب آنے کی وجہ سے بچنے کے لیے بیڈ روم کی کھڑکیوں سے تیرنا پڑا۔ سیلاب زدہ علاقوں کی فضائی تصاویر میں چھتوں پر پھنسے لوگوں کو امداد کے انتظار میں دکھایا گیا ہے۔