Urdu News

پاکستان صحافیوں کے لیے دنیا میں خطرناک ترین ملک

پاکستان صحافیوں کے لیے  خطرناک ترین ملک

 اسلام آباد، 25؍ اکتوبر

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، پاکستانی پالیسیوں کے مخالفین نے ملک کی’ڈیپ سٹیٹ‘، یعنی فوج اور پاکستان کی انٹیلی جنس اور سیکورٹی تنظیموں پر الزام لگایا ہے کہ وہ بیرون ملک جلاوطنی میں مقیم اپنے ناقدین کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

کینیڈا میں قائم تھنک ٹینک، انٹرنیشنل فورم فار رائٹس اینڈ سیکورٹی (آئی اید ایف آر اے ایس )کی رپورٹ کے مطابق، قانون کی مضبوط حکمرانی کے ساتھ حکومت کرنے والی جمہوریتوں کا تعاقب قاتلوں اورسازشیوں کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کے لیے وہ متفقہ طور پر پاکستان کی ’ڈیپ اسٹیٹ ‘پر الزام لگاتے ہیں جب کہ امریکہ، برطانیہ، ہالینڈ اور فرانس میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکہ، برطانیہ، ہالینڈ اور فرانس میں پاکستانی مخالفین کی ایک زنجیر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔متعدد ممالک کی میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاں پاکستانی مخالفین نے پناہ لے رکھی ہے، وہاں خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور جلاوطنی میں رہنے والے پاکستانی شہری اپنی ذاتی حفاظت کے لیے فکر مند ہیں۔

صحافیوں، بلاگرز اور تجزیہ کاروں سمیت مخالفین نے متفقہ طور پر پاکستانی فوج بالخصوص انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔پاکستان کی جانب سے اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کی کوششیں کئی معاملات میں ظاہر ہوتی ہیں۔دسمبر2020 میں آزاد بلوچستان کے لیے مہم چلانے والی کریمہ بلوچ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پراسرار طور پر مردہ پائی گئیں۔

تھنک ٹینک کے مطابق اسی طرح کے انداز میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وکالت کرنے والے صحافی ساجد حسین مارچ 2020 میں سویڈن کے اپسالا میں لاپتہ ہو گئے تھے، دو ماہ بعد ایک دریا میں اُسکی لاش پائی گئی۔

Recommended