Urdu News

پاکستان میں معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے:احسن اقبال

اسلام آباد۔9؍ فروری (انڈیا نیریٹو)

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی اور خصوصی اقدامات ڈاکٹر احسن اقبال نے بدھ کے روز ملک میں معاشی ترقی کے حصول کے لیے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کو ضروری قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ سیاسی تھیٹر میں کھیلنا جاری رکھنا چاہتے ہیں؛ آپ اقتصادی تھیٹر میں مثبت اصلاحات نہیں لا سکتے۔ انہوں نے کومسٹیک میں چینی خلائی سے پاکستانی بیجوں کی واپسی کے موقع پر چین پاکستان خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کے سنگ میل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  یہ بات کہی۔

۔تقریب کا اہتمام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارتخانے، کومسٹیک اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی مرکز، جامعہ کراچی نے کیا تھا۔فصل کی بہتری کے لیے اس خلائی تبدیلی کے منصوبے کو عوامی جمہوریہ چین، وزارت کے تحت پاکستان سائنس فاؤنڈیشن  اور جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز نے مشترکہ طور پر بنایا تھا۔

ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ سابقہ حکومت کی غیر موثر پالیسیوں سے ورثے میں ملنے والے معاشی بحران کے چیلنج پر قابو پانے کے لیے بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے۔بحیثیت قوم جہاں ہم آج کھڑے ہیں۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ یا تو ملک میں پولرائزیشن، انتشار یا تصادم کی حمایت کرنا ہے یا اتحاد اور یکجہتی کے اصولوں کو برقرار رکھنا ہے۔

چین کی کامیابی کا راز استحکام، سماجی یکجہتی اور پالیسیوں کے تسلسل میں پوشیدہ ہے

انہوں نے کہا کہ چین کی کامیابی کا راز استحکام، سماجی یکجہتی اور پالیسیوں کے تسلسل میں پوشیدہ ہے جس سے ملک کو تمام محاذوں پر ترقی حاصل کرنے میں مدد ملی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی ان ٹیکنالوجیز میں سے ایک ہے جو انسانی ترقی اور سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ صحت، تعلیم، زراعت، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی سمیت تمام شعبے ترقی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ “ہمیں اپنے محققین اور سائنس دانوں کی صلاحیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ ان تمام شعبوں کو سنبھالنے کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں ورنہ ہم انسانی وسائل کو موثر طریقے سے سنبھالنے اور مستقبل میں اپنے ملک کا دفاع کرنے کے قابل نہیں ہوں گے۔”

انہوں نے مشاہدہ کیا کہ چونکہ خلائی ٹیکنالوجی اور اس کا اطلاق سرمایہ دارانہ ہے اور اس کے لیے کافی وسائل درکار ہیں جس کے لیے معاشی استحکام حاصل کرنا ضروری ہے۔ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارا ملک تحقیق اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے رہ گیا ہے۔

Recommended