Urdu News

بھارت نے خیبرپختونخواہ میں سکھ لڑکی کی جبرا تبدیلی مذہب پر پاکستان کو کیا کہا؟

پاکستان میں موجود سکھ برادری پاکستان حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے

وزارت خارجہ نے اقلیتی کمیشن کی درخواست پر یہ معاملہ پاکستان کے ساتھ اٹھایا

پاکستان کے خیبرپختونخواہ کے علاقے میں سکھ لڑکی کے اغوا اور جبرا تبدیلی مذہب پر وزارت خارجہ نے شدید احتجاج درج کرایا ہے۔ قومی کمیشن برائے اقلیتوں کی درخواست پر وزارت نے حکومت پاکستان سے اس کی مکمل تفصیلات طلب کی ہیں۔

قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ نے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے 22 اگست کو ایک خط لکھ کر وزیر خارجہ سے درخواست کی کہ وہ یہ معاملہ حکومت پاکستان کے ساتھ اٹھائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان میں سکھوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

وزیر خارجہ نے اقلیتی کمیشن کے چیئرمین کو ایک خط کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ حکومت نے اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور یہ معاملہ حکومت پاکستان کے ساتھ اٹھایا ہے۔

حکومت نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت پاکستان اس معاملے کی ایمانداری سے تحقیقات کرے گی اور اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

حکومت نے پاکستان میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں پر مسلسل ظلم و ستم پر ہندوستانی معاشرے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں اقلیتی برادریوں کے ارکان بشمول ان کی عبادت گاہوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنائے۔

Recommended