Urdu News

پاکستان میں رمضان آرڈیننس کی خلاف ورزی پر ہندو دکانداروں پر کیوں ہورہا ہے حملہ؟

پاکستان کا قومی پرچم

پنجاب ( پاکستان)،26؍ مارچ

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے بہاولپور ڈویژن میں ہندو دکانداروں پر مبینہ طور پر”رمضان آرڈیننس کی خلاف ورزی”کے لیے کھانا تیار کرنے پر حملہ کیا گیا۔ پاکستان کے ایکسپریس ٹریبیون اخبار کی اطلاع کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں پولیس افسرکو ہاتھوں میں ڈنڈا لیے ضلع گھوٹکی میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔

پولیس افسر نے ہندو ریسٹورنٹ کے مالکان کو مارا پیٹا جن میں ہندو مرد بھی شامل تھے جو مبینہ طور پر مقامی مارکیٹ میں ڈیلیوری آرڈر کے لیے بریانی تیار کر رہے تھے۔

 ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق، پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے ایک شخص نے کہا، “میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میرا تعلق ہندو برادری سے ہے، اور وہ کھانا لے جا رہا ہے۔ ہم رمضان کے دوران گھر کے اندر ڈائننگ سروس نہیں چلاتے۔ تاہم ایس ایچ او نے کھلے عام ہندو ریسٹورنٹ کے مالک کو اپنی مقدس کتاب پر حلف لینے پر مجبور کیا۔

 ایکسپریس ٹریبیون اخبار کی رپورٹ کے مطابق، اس نے ہندو دکانداروں سمیت ایک درجن سے زائد لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، ہراساں کیا، ان سے ہاتھا پائی کی اور انہیں گرفتار کیا۔

ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، سندھ ہیومن رائٹس کمیشن  نے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد نوٹس لیا اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سکھر اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) گھوٹکی کو خط لکھا کہ پولیس افسر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

 ایس ایچ آر سی کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ “یہ عمل شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، قطع نظر ان کے مذہب اور عقائد اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 20 کے خلاف ہے، جو مذہبی اداروں کے قیام اور انتظام کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔

Recommended